شمائل کبری میں لکھا ہے کہ چارپائی پر سونا سنت ہے تو کیا بیڈ یا پلنگ پر سونے سے سنت ادا ہوجاتی ہے یا نہیں؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بستر ،کھجور کے درخت کی چھال،چٹائی ،زمین ،چارپائی وغیرہ پر سونا ثابت ہے،لہذا پلنگ یا بیڈ پر سونے سے سنت ادا ہوجائے گی ۔
وفي زاد المعاد في هدي خير العباد :
"فصل في هديه وسيرته صلى الله عليه وسلم في نومه وانتباهه كان ينام على الفراش تارة، وعلى النطع تارة، وعلى الحصير تارة، وعلى الأرض تارة، وعلى السرير تارة بين رماله وتارة على كساء أسود."
(1/149،ط:مؤسسة الرسالة، بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411100657
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن