بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیڈ یا پلنگ پر سونا


سوال

شمائل کبری میں لکھا ہے کہ چارپائی پر سونا سنت ہے تو کیا بیڈ یا پلنگ پر سونے سے سنت ادا ہوجاتی ہے یا نہیں؟

جواب

آپ صلی اللہ علیہ  وسلم  سے بستر ،کھجور کے درخت کی چھال،چٹائی ،زمین ،چارپائی وغیرہ پر سونا ثابت ہے،لہذا پلنگ یا بیڈ  پر سونے سے سنت ادا ہوجائے گی ۔

وفي زاد المعاد في هدي خير العباد :

"فصل في هديه وسيرته صلى الله عليه وسلم في نومه وانتباهه كان ينام على الفراش تارة، وعلى النطع تارة، وعلى الحصير تارة، وعلى الأرض تارة، وعلى السرير تارة بين رماله وتارة على كساء أسود."

 (1/149،ط:مؤسسة الرسالة، بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411100657

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں