بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیچنے کی نیت سے خریدے گئے پلاٹ پر زکوۃ


سوال

پلاٹ لیا ہے بیچنے کی نیت سے کیا اس پر زکوٰۃ فرض ہو گی حنفی علماء کے نزدیک؟

جواب

صورت مسئولہ میں جو پلاٹ بیچنے کی نیت سے خریدا ہے  چونکہ یہ مال تجارت ہےلہذا صاحب نصاب ہونے کی صورت میں زکوۃ کے وقت مارکیٹ ریٹ کے اعتبار سے زکوۃ واجب ہوگی۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب كذا في الهداية. ويقوم بالمضروبة كذا في التبيين وتعتبر القيمة عند حولان الحول بعد أن تكون قيمتها في ابتداء الحول مائتي درهم الخ."

(کتاب الزکوۃ ، الفصل الثانی فی العروض جلد ۱ ص: ۱۷۹ ط: دارالفکر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144406100733

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں