پلاٹ لیا ہے بیچنے کی نیت سے کیا اس پر زکوٰۃ فرض ہو گی حنفی علماء کے نزدیک؟
صورت مسئولہ میں جو پلاٹ بیچنے کی نیت سے خریدا ہے چونکہ یہ مال تجارت ہےلہذا صاحب نصاب ہونے کی صورت میں زکوۃ کے وقت مارکیٹ ریٹ کے اعتبار سے زکوۃ واجب ہوگی۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب كذا في الهداية. ويقوم بالمضروبة كذا في التبيين وتعتبر القيمة عند حولان الحول بعد أن تكون قيمتها في ابتداء الحول مائتي درهم الخ."
(کتاب الزکوۃ ، الفصل الثانی فی العروض جلد ۱ ص: ۱۷۹ ط: دارالفکر)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406100733
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن