میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں اور وہاں مجھے کچھ آرڈر وغیرہ موصول ہوتے ہیں جو بعد میں ڈیلیور بھی خود کرنا پڑتا ہے ۔ تو مجھے ایک پارٹی کی طرف سے آرڈر موصول ہوا کہ ہمیں یہ آئٹم درکار ہے جس کی کمپنی ریٹ مثلا 34 یا 36 روپے ہے تو میں نے اس پارٹی کو 43 روپے کا ریٹ دیا اور 34 روپے کے حساب سے میں نے 80 فیصد رقم میں نے اپنی جیب سے اپنی کمپنی کو ادا کردی تو آیا یہ منافع میرے لیے جائز ہے کہ نہیں کہ اپنی کمپنی سے چیز خرید کر اپنی ہی پارٹی کو بیچی؟
صورتِ مسئولہ میں جب کہ آپ اسی کمپنی کے ملازم ہیں اور اس کمپنی کی طرف سے آپ اس کا مال آگے بیچیں تو اس کمپنی کی اجازت کے بغیر اسی کمپنی سے آپ کا مال کو خریدنا اور اس کے بعد آگے مارکیٹ میں زیادہ قیمت پر فروخت کرنا جائز نہیں ہے؛ اس لیے کہ آپ کمپنی سے اسی بات کی تنخواہ لیتے ہیں کہ آپ ان کا مال آگے فروخت کریں؛ لہٰذا آپ نے جو منافع لیا وہ آپ کے لیے جائز نہیں ہے، یا تو کمپنی کو صحیح صورتِ حال بتاکر اسے یہ رقم ادا کریں، یا خریدار کو یہ رقم واپس لوٹا دیں، یا کمپنی کے مالکان کی اجازت سے استعمال کریں ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200590
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن