بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوٹی پارلرمیں کام کرنا


سوال

 بیوٹی پارلر کے کام کی تفصیل بتادیجیے!

جواب

اگر سوال عورت کے  "بیوٹی پارلر "  کی ملازمت  سے متعلق ہے تو  حکم یہ ہے کہ شریعت نے عورت کو گھر میں رہنے کا حکم دیاہے،بلاضرورت عورت کا گھر سے باہر جانااور کسی بھی ملازمت سے منسلک ہونادرست نہیں، البتہ اگر کسی مجبوری کی بنا پر عورت بیوٹی پارلر  کی ملازمت کرتی ہے تو شرائط کے ساتھ اس کی اجازت ہوگی، مثلاً: وہاں کاماحول غیر شرعی نہ ہو، مردوں کے سامنے آنا نہ پڑتاہو، پارلر صرف عورتوں کی زیب وزینت کے لیے مختص ہو،کسی ناجائز امرکاارتکاب نہ ہو، مثلاً: عورتوں کے سر کے بالوں کا کاٹنا،غیر شرعی بھنویں بنوانا، دلہن کی تصویر بنانا وغیرہ۔ بہرحال اگر مجبوری کی صورت میں بیوٹی پارلر کا کام کرنا ہو تو بھی عورت کو  اپنے گھر میں رہتے ہوئے درج بالا شرائط کی رعایت  رکھ کر ہی کام کرنا چاہیے؛ کیوں کہ گھر سے  باہر نکل کر بیوٹی پارلر کا کام کرنے میں عملًا شرعی پردے کی رعایت بہت ہی مشکل ہوتی ہے۔

اس مسئلہ کی مزید تفصیل کے لیے فتاوی بینات جلد چہارم ، ص:403 تا 407 ،طبع مکتبہ بینات بنوری ٹاؤن ملاحظہ فرمائیں۔  اور اگر اس حوالے سے کوئی خاص مسئلہ دریافت کرنا مقصود ہے تو مکمل وضاحت کے ساتھ  سوال دوبارہ  لکھ کر ارسال کیجیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 200015

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں