بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بے خوابی اور بے چینی دور کرنے کے لیے وظیفہ


سوال

 میں خلیج میں ایک صحرائی علاقے میں ایک چھوٹی سی مسجد میں امام ومؤذن کی خدمت انجام دے رہا ہوں ،مجھے تقریباً ایک مہینے سے نیند کی مشکلات کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے میں کافی فکر مند ہوں ،کئی کئی گھنٹے کروٹیں بدلنے میں گزر جاتے ہیں، مشکل سے دو تین گھنٹے اور کبھی کبھی اس کا بھی احساس نہیں کہ نیند آئی بھی کہ نہیں ، دل میں بے چینی سی رہتی ہے، دماغ میں غلط اور منفی خیالات بھی آتے رہتے ہیں،الحمد للہ میں باوضو سونے اور سونے کے وقت کے اذکار کا اہتمام کرتا ہوں براہ کرم رہنمائی فرمائیں ۔ 

جواب

اللہ تعالی آپ کی  پریشانی دور فرمائیں اور آپ کو قلبی سکون وراحت  نصیب فرمائیں !آپ اعمال کی  بھی پابندی کرتے رہیں، اور اس کے ساتھ علاج کی طرف بھی توجہ دیں (اور ڈاکٹر سے رجوع کرکے ٹیسٹ وغیرہ کرلے تاکہ معلوم ہو کہ شوگر یا بلڈپریشر کا مسئلہ تو نہیں ہے)اور  اگر نیند نہ آئے تو یہ  مسنون دعا پڑھیں:

"اَللّٰهُمَّ غَارَتِ النُّجُوْمُ، وَھَدَأَتِ الْعُیُوْنُ، وَ اَنْتَ حَیٌّ قَیُّوْمٌ، لَا تَأْخُذُكَ سِنَةٌ وَّ لَا نَوْمٌ، یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ اَھْدِءْ لَیْلِیْ وَ أَنِمْ عَیْنِیْ."

’’اے اللہ! ستارے چھپ گئے، اور آنکھوں نے آرام کرلیا، اور تو زندہ اور قائم رکھنے والا ہے، تجھے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند آتی ہے۔ اے زندہ اور قائم رکھنے والے! اس رات کو مجھے آرام دے، اور میری آنکھ کو سُلا دے۔‘‘

اگر غلط وساوس یا منفی خیالات آئیں تو   ان کلمات کا ورد کریں:

1. "اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنْ  هَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأَعُوْذُبِكَ رَبِّ مِنْ أَنْ یَّحْضُرُوْنَ."

2. "اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْیَتَكَ وَ ذِکْرَكَ وَاجْعَلْ هِمَّتِيْ وَ هَوَايَ فِیْمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰی." 

’’اے اللہ! میرے دل کے وساوس کو اپنے خوف اور ذکر سے بدل دیجیے، اور میرے غم اور خواہشات کو ان اعمال میں بدل دیجیے  جن میں آپ کی محبت اور رضا ہو۔‘‘

"عمل اليوم والليلة لابن السني " میں ہے:

 "عن زيد بن ثابت، رضي الله عنه قال: شكوت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم أرقاً أصابني، فقال: " قل: "اللّٰهُمَّ غَارَتِ النُّجُومُ، وَهَدَأَتِ الْعُيُونُ، وَأَنْتَ حَيُّ قَيُّومٌ، لَا تَأْخُذُكَ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ، يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ، أَهْدِئْ لِيَلِي، وَأَنِمْ عَيْنِي." فقلتها، فأذهب الله عز وجل عني ما كنت أجد."

(باب ما يقول إذا أصابه الأرق،ص: 676،ط: دار القبلة)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507101141

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں