بےاولاد بیوہ پھوپھی کے ورثاء میں صرف ایک بہن اور تین بھائی ہیں. کیا بہن اور بھائیوں کے ہوتے ہوئے بھتیجے بھتیجیاں بھی وارث بن سکتے ہیں؟ مرحومہ نےایک بھتیجی لے کر پالی ہوئی تھی، اسی کا مسئلہ ہے کہ کیا اسےکچھ ترکہ میں سے مل سکتا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ بے اولاد بیوہ خاتون کی وفات کی صورت میں ان کے ترکہ کے حق دار ان کے حقیقی بھائی اور بہن ہی ہوں گے، بشرطیکہ مذکورہ بیوہ خاتون کی وفات کے وقت تک وہ زندہ رہیں، اس صورت میں بھتیجے اور بھتیجیاں حق دار نہ ہوں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200330
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن