بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بد کردار بیوی کوطلاق دینے کاحکم


سوال

میری بیٹی کے شوہر نے دوسری شادی ایک ایسی عورت سے کرلی جو ڈانس پارٹی میں ملی اور ایک tiek taoker ہے ۔

ٹک ٹاکر کا کام یہ ہوتا ہے  کہ انڈین گانوں پر اپنے جسم کو مختلف انداز میں ہلاتی ہے، آنکھوں اور ہاتھوں  سے اشارے کرتی ہے، کہ میرے پاس آؤ، اور اس کوویڈیو بناکریوٹوب ،فیس بک وغیرہ  میں ڈال دیتی ہے ،اب دنیا کے کسی بھی حصے سے جب بھی جو چاہے دیکھ سکتا ہے، اب جتنے زیادہ لوگ اس کو پسند  کریں گے اتنے زیادہ پیسے ملتے ہیں، لڑکے اس کا جواب جس الفاظ میں دیتے ہیں اس کو  یہاں مکمل بیان نہیں کیا جاسکتاہے ،انتہائی گندے الفاظ میں  اس کی تعریف کرتے ہیں،داماد یہ بات معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ میں اس عورت کے ساتھ رہوں، یا اسے چھوڑدوں ؟

اس عورت نے ابھی کچھ دن قبل ویڈیو میں دیوالی کی مبارک باد بھی دی ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کے داماد  کی دوسری  بیوی اگر واقعتًا   ان خرابیوں میں مبتلا ہے جو سائل نے ذکر کی ہیں تو اولًا اس کو سمجھایا جائے،اگر مذکورہ عورت  کو اپنی غلطی کا احساس ہوجائے اور اس پر نادم ہو،اور آئندہ کے لیے پختہ اراد کرے کہ وہ   اس طرح کی غیر اخلاقی و غیر شرعی  حرکتیں نہیں کرےگی،  تو بہتر یہ ہے کہ اس کی غلطی سے درگزر کیا جائے، اور اگر    عورت  اپنی عادت پر مصر رہتی ہے اور ان غیر اخلاقی و غیر شرعی امور کو  ترک نہیں کرتی، تو  شرعاً شوہر کو  طلاق دینے کااختیار ہے،شوہر طلاق دینے سے گناہ گار نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے :

"بل يستحب لو مؤذية أو تاركة صلاة غاية، ومفاده أن لا إثم بمعاشرة من لا تصلي ويجب لو فات الإمساك بالمعروف ... (قوله: لو مؤذية) أطلقه فشمل المؤذية له أو لغيره بقولها أو بفعلها ط (قوله: أو تاركة صلاة) الظاهر أن ترك الفرائض غير الصلاة كالصلاة، وعن ابن مسعود لأن ألقى الله تعالى وصداقها بذمتي خير من أن أعاشر امرأة لا تصلي ط."

(کتاب الطلاق،ج:3،ص: 229،ط:سعید)

وفيه ايضا:

"لايجب على الزوج تطليق الفاجرة ... (قوله: لايجب على الزوج تطليق الفاجرة) ولا عليها تسريح الفاجر إلا إذا خافا أن لايقيما حدود الله فلا بأس أن يتفرقا اهـ مجتبى والفجور يعم الزنا وغيره وقد قال صلى الله عليه وسلم: لمن زوجته لاترد يد لامس وقد قال إني أحبها: استمتع بها اهـ ط."

(کتاب الحظر والاباحۃ ،ج:6،ص: 427)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100306

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں