بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ربیع الثانی 1446ھ 09 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

بیعت/پیری مریدی کا شرعی حکم


سوال

کیا ضروری ہے کہ کوئی پیر کی مریدی میں آجائے یعنی پیر رکھنا ضروری ہے؟

جواب

ہر انسان پر اپنے نفس کی اصلاح کرنا واجب ہے اس کے لیے جس طرح اور ذرائع ہیں اسی طرح کسی سے بیعت ہوجانا بھی ایک ذریعہ ہے۔ لہذا اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اس کی اصلاح صرف کسی سے بیعت ہوکر یعنی کسی کی مریدی اختیار کرلینے سے ہوسکتی ہے تو اس کے لیے کسی متبع سنت پیر سے بیعت ہونا ضروری ہے اور اگر وہ سمجھتا ہے کہ کسی سے بیعت ہوئے بغیر بھی کسی اور ذریعہ سے اس کی اصلاح ہوسکتی ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ اس ذریعہ کو اختیار کرے۔ اس لیے مطلقا نہ تو بیعت (پیری مریدی) کو لازم اور ضروری کہا جاسکتا ہے اور نہ بالکلیہ اس کی اہمیت و افادیت کا انکار کیا جاسکتا ہے، ہر شخص کے احوال کے اعتبار سے اس کا حکم مختلف ہوگا۔


فتوی نمبر : 143101200660

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں