بیع سلم میں رب السلم اور مسلم الیہ نے ایک مدت مقرر کر لیا ، رب السلم نے مسلم الیہ سے کہا کہ یہ راس المال لے لیں اور مجھے تین ماہ بعد مبیع سپرد کر دوں گے، تو کیا مقرر شدہ مدت سے متعاقدین آپس کی رضامندی سے تقدیم و تاخیر کر سکتے ہیں ؟
صورت ِ مسئولہ میں بیع سلم کی مدت میں رب السلم اور مسلم الیہ کی رضامندی سے تقدیم وتاخیر کرسکتے ہیں ۔
الفقہ الاسلامی وادلتہ میں ہے :
"وفي اجتهاد الحنفية: إذا حل أجل تسليم المسلم فيه، وانقطع وجود المبيع بحيث يتعذر تسليمه، كان المشتري بالخيار بين أن ينتظر وجوده، أو يفسخ البيع، ويسترد الثمن."
(المطلب الثانی شروط السلم،ج:5،ص:3615،دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501101045
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن