بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بواسیر کے مریض کا مقعد کے ذریعہ دوائی ڈالنے سے وضو اور غسل کا حکم


سوال

اگر بواسیر کے مریض نے مقعد کے ذریعے دوائی پہنچائی تو اس صورت میں اس کے وضو  اور  غسل کا کیا حکم ہے؟  آیا اس کو وضو اور غسل از سر نو کرنا ہوگا؟ رہنمائی فرمائیں!

جواب

صور تِ  مسئولہ  میں  اگر  بواسیر  کے  مریض  نے  مقعد  کے  ذریعہ دوائی  پہنچائی تو  اس کا وضو ٹوٹ  جائے گا  اس پر دوبارہ وضو کرنا  لازم ہے،  البتہ  غسل کرنا لازم نہیں ہوگا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وكل ما وصل إلى الداخل من الأسفل ثم عاد نقض لعدم انفكاكه عن بلة و إن لم يتم الدخول بأن كان طرفه في يده، كذا في الوجيز للكردري."

(کتاب الطهارۃ، الفصل الخامس فی نواقض الوضوء، جلد 1 ص: 10 ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144407100697

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں