بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

باتھ روم کے فرش وغیرہ پر پاؤں رکھنے سے پاؤں ناپاک ہونے کی تفصیل


سوال

کیا باتھ روم کا فرش اور فلیش کی جگہ جہاں پیر رکھتے ہیں،  کیا وہ ناپاک ہوتی ہے ؟کیونکہ ایک ہی چپل باتھ روم، صحن، کچن اور برآمدے کے لئے استعمال ہوتی ہے،  کبھی ننگے پیر جانا پڑتا ہے کچن وغیرہ میں ،تو کیا پیر ناپاک ہو جاتے ہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر باتھ روم کے فرش ؍ فلیش وغیرہ، کسی بھی جگہ ناپاکی ہو اور اس ناپاکی پر ننگے پاوں رکھ دیے جس سے اس کے اثرات پاوں پر آئے تو پاوں ناپاک ہوجائیں گے اور انہیں دھو کر پاک کرنا ضروری ہے تاکہ ناپاکی مزید نہ پھیلے۔ اسی طرح اگر چپل اس ناپاکی پر لگی جس سے ناپاکی کے اثرات چپل پر آئے تو اسے بھی دھونا ضروری ہے۔اور اگر باتھ روم کے فرش ؍ فلیش وغیرہ کسی چیز پر ناپاکی نہ ہو بلکہ وہ جگہ دُھلی ہوئی ہو تو وہاں پاوں یا چپل رکھنے سے پاوں یا چپل ناپاک نہیں ہوں گے۔

نیز اگر چپل باتھ روم میں ناپاک ہوگئے اور اسے پاک کیے بغیر ان ہی چپلوں میں باتھ روم سے باہر صحن وغیرہ میں گئے تو صحن وغیرہ جگہوں کا حکم یہ ہے کہ جب تک وہاں ناپاکی کے اثرات ظاہر نہ ہوں، اسے ناپاک نہیں کہا جائے گا؛ تاہم احتیاطاً ایسی جگہ کو دھو کر پاک کر لینا بہتر ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(قوله: مشى في حمام ونحوه) أي: كما لو مشى على ألواح مشرعة بعد مشي من برجله قذر لايحكم بنجاسة رجله ما لم يعلم أنه وضع رجله على موضعه؛ للضرورة، فتح. وفيه عن التنجيس: مشى في طين أو أصابه ولم يغسله وصلى تجزيه ما لم يكن فيه أثر النجاسة؛ لأنه المانع، إلا أن يحتاط، وأما في الحكم فلايجب".

(۱ ؍ ۳۵۰، کتاب الطہارۃ، باب الانجاس، ط : سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144310100241

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں