بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بسام یا ریان نام رکھنا


سوال

میں اپنے بیٹے کانام "بسام" یا "ریان" رکھنا چاہتا ہوں، ان میں سے کون سا درست نام ہے؟

جواب

"بسّام" مبالغہ کا صیغہ ہے جس کا معنٰی ہے: خوب مسکرانے والا ( خوش و خرم)۔ "بسام" نام رکھنا درست هے۔

بَسَّام : (معجم الغني):

"(صِيغَة فَعَّال لِلْمُبالَغَةِ).

1- وَلَدٌ بَسَّامٌ :كَثيرُ الاِبْتِسامِ.

2- اِسْمُهُ بَسَّامٌ : اِسْمُ عَلَمٍ لِلْمُذَكَّرِ."

"ریان": "را" کے زبر، "یا" کی تشدید اور زبر کے ساتھ ہے، اس کا معنی "سیراب کرنے والا "ہے، "ریان" جنت کا ایک خاص دروازہ ہے جس سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے۔ "ریان" نام بھی رکھ سکتے ہیں۔ 

پس مسئولہ صورت میں دونوں نام عمدہ ہیں، ان میں سے  کوئی بھی نام رکھ سکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201463

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں