بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

باسط حسین نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا باسط حسین نام رکھنا جائز ہے؟

جواب

"باسط" کے معنی ہیں : فراخی دینے والا، کھولنے والا۔

چوں کہ یہ اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے، لیکن اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص نہیں ہے، اس لیے عبد کے بغیر بھی اس کا استعمال جائز ہے۔ 

" حسین" کا معنیٰ ہے:اچھا ہونا اور خوبصورت ہونا۔

یہ سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے کا نام ہے، لہذا بچے کا نام باسط حسین رکھنا درست ہے۔

جامع البیان عن تاویل آی القرآن (تفسير الطبري) میں ہے:

"وكان لله جل ذكره أسماء قد حرم على خلقه أن يتسموا بها خص بها نفسه دونهم، وذلك مثل الله، والرحمن والخالق؛ وأسماء أباح لهم أن يسمي بعضهم بعضا بها، وذلك كالرحيم، والسميع، والبصير، والكريم، وما أشبه ذلك من الأسماء".

(القول في تأويل قوله تعالى: {الرحمن الرحيم}، ج:1، ص:132، ط:دارالهجر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100906

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں