بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بصيرة نام رکھنا


سوال

 بصيره نام کے کیا معنی ہیں؟ کیا یہ نام رکھنا مناسب ہے؟ کیا یہ نام کسی صحابیہ (رض) کا بھی تھا؟

جواب

واضح رہے کہ انصاری صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین  میں سے ایک انصاری  صحابی حضرت  ابو بصيرة رضی اللہ عنہ  کا فقط اتنا تذکرہ کتب میں ملتا ہے کہ آپ جنگ یمامہ میں شہید ہوئے تھے،  تاہم اس بات کی صراحت نہ مل سکی کہ آپ کی صاحبزادی کو شرف صحابیت نصیب  ہوا یا نہیں، تاہم  بصيرة نام  رکھنا درست ہے،  جس کے معنی ذہین و فطین صاحب فراست خاتون کے آتے ہیں۔

الاستيعاب في معرفة الأصحابمیں ہے:

" (٢٨٧٦) أبو بصيرة.

ذكره سيف بن عمر فيمن شهد قتال اليمامة من الأنصار، وذكر له هناك خبرا."

( باب الباء، ٤ / ١٦١٤، ط: دار الجيل، بيروت)

أسد الغابة في معرفة الصحابة میں ہے:

" [٥٧٣٥- أبو بصيرة]

ب: أبو بصيرة قال أبو عمر: ذكر سيف بن عمر أن أبا بصيرة الأنصاري شهد قتال اليمامة، وذكر له هناك خبرا. أخرجه أبو عمر."

( حرف الباء،  ٦ / ٣٣،  ط: دار الكتب العلمية)

الإصابة في تمييز الصحابة میں ہے:

"[٩٦٣٥- أبو بصيرة:]

قال أبو عمر: ذكره سيف بن عمر فيمن شهد اليمامة من الأنصار."

( القسم الاول، ٧ / ٣٨، ط: دار الكتب العلمية - بيروت)

لسان العرب  لابن منظور میں ہے:

"والبصيرة: الحجة والاستبصار في الشيء ... والبصيرة: عقيدة القلب. قال الليث: البصيرة اسم لما اعتقد في القلب من الدين وتحقيق الأمر؛ وقيل: البصيرة الفطنة، تقول العرب: أعمى الله بصائره أي فطنه؛ عن ابن الأعرابي: وفي حديث ابن عباس: أن معاوية لما قال لهم: يا بني هاشم تصابون في أبصاركم، قالوا له: وأنتم يا بني أمية تصابون في بصائركم. وفعل ذلك على بصيرة أي على عمد. وعلى غير بصيرة أي على غير يقين. وفي حديث."

( فصل الباء الموحدة،  ٤ / ٦٥، ط:  دار صادر بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100993

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں