بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

12 ذو القعدة 1445ھ 21 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بارش کی وجہ سے قبر گِر جائے تو کیاحکم ہے؟


سوال

 ہمارے علاقے میں حالیہ طوفانی بارشوں کے وجہ سے کچھ قبر یں گِر  گئی ہیں ، اگر کوئی قبر گِر جائے تو اسی قبر کو درست کیا جائے گایاالگ سے دوسری نئی قبر بنائی جائے گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جوقبرگِرگئی ہے اُسی   کے اوپر مٹی ڈال کر درست کردیا جائے، قبر اکھاڑ کر اندر سے تختہ وغیرہ درست کرنا یا میت کو نکال کر دوسری قبر میں منتقل کرنا جائز نہیں۔

احکامِ میت میں ہے:

"مسئلہ: قبر بیٹھ جائے تو اُس پر دوبارہ مٹی ڈالناجائز ہے۔"

(قبر بیٹھ  جائے تو دوبارہ مٹی ڈالنا، ص:83، ط: مکتبۃ الحسن)

فتاوٰی ہندیہ میں ہے:

"وإذا خربت القبور فلا بأس بتطيينها، كذا في التتارخانية، وهو الأصح وعليه الفتوى."

(كتاب الصلاة، الباب الحادي والعشرون في الجنائز، الفصل السادس في القبر والدفن والنقل من مكان إلى آخر، 166/1، ط: رشيدية)

وفیہ ایضًا:

"ولا ينبغي إخراج الميت من القبر بعد ما دفن إلا إذا كانت الأرض مغصوبة أو أخذت بشفعة، كذا في فتاوى قاضي خان."

(كتاب الصلاة، الباب الحادي والعشرون في الجنائز، الفصل السادس في القبر والدفن والنقل من مكان إلى آخر، 167/1، ط: رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100354

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں