بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بارش کی وجہ سے کھل جانے والی قبر پر دوسری قبر کی مٹی ڈالنا


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ حالیہ بارشوں کے سبب ایک قبرستان میں کچھ قبریں کھل گئیں، تو کیا دوسری قبور کی مٹی لے کر ان قبروں کو بند کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں بارش کے سبب کھل جانے والی قبروں پر قبرستان میں موجود دیگر قبروں سے مٹی لے کر ڈالنا صحیح نہیں، اس لئے کہ دوسری قبور کی مٹی لینے کی صورت میں ان قبروں کے بھی کھل جانے کا اندیشہ ہے، لہذا کھلی ہوئی قبروں پر کسی اور جگہ سے مٹی لا کر ڈال  دیں، قبرستان میں موجود دیگر قبروں سے مٹی لے کر نہ  ڈالیں یا قبرستان میں جس جگہ پر قبر نہیں ہے وہاں سے مٹی لاکر  ڈالیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وإذا ‌خربت ‌القبور فلا بأس بتطيينها."

(كتاب الصلاة، الباب الحادي والعشرون في الجنائز، الفصل السادس في القبر والدفن والنقل من مكان إلى آخر: 1/ 166، ط: ماجدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101799

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں