بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بارش اور ٹیوب ویل کا پانی زمین کو ملا ہو تو عشر کا حکم


سوال

اس سال گندم کی فصل کی کٹائی شروع ہوچکی ہے،  جس پر ہمارے علاقے کی مسجد کے امام صاحب نے علاقہ مکینوں سے یہ کہا کہ اس سال بارش بہت زیادہ ہوئی ہیں، اور ٹیوب ویل کے پانی سے فصل کو  کم ہی سراب کیا گیا ہے؛ لہذا اس میں عشر دس فیصد آئے گا، جیسا کہ بارانی پانی سے اگر فصلیں سیراب ہوتیں  تو  عشر 10٪ آتا۔ جب کہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایک سیزن میں اوسطاً ایک فصل کو پانچ سے سات بار پانی دینا ہوتا ہے۔ اور حال یہ ہے کہ تقریباً  کسی نے ٹیوب ویل کے پانی سے چار بار تو کسی نے تین بار یا کسی نے پانچ بار فصلوں کو سیراب کیا ہے۔ پانی کے علاوہ اس کے اوپر کھاد اور اسپرے وغیرہ کا خرچہ الگ آیا ہے۔ اس کے علاوہ بارانی زمین میں اگر بیچ ڈالتے ہیں تو ابھی ٹیوب ویل کی زمینوں میں جو بیچ ڈالا جاتا ہے وہ اس کا دوگنا ہوتا ہے تقریباً۔ واضح رہے کہ بجلی کے مسئلے کی وجہ سے ایک دو بار تیل پیٹرول کی مشین سے بھی سیرابی کی گئی۔

اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ آیا اس سال فصلوں میں 10٪ عشر آئے گا یا ہر سال کی طرح 5٪ ہی آئے گا؟  واضح رہے کہ وہاں سب زمینیں ٹیوب ویل سے ہی سیراب ہوتی ہیں۔ پہلے زمانے میں بارانی تھیں،  پھر ہر ایک نے تقریباً  اپنی زمینوں پر ٹیوب ویل بنا لیے ہیں۔ تو سب کی  ٹیوب ویل سے ہی سیراب ہوتی ہیں۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جن زمینوں  کی زیادہ سیرابی ٹیوب ویل کے پانی سے کی گئی ہے، ان کی پیداوار پر نصف عشر یعنی 5%ادا کرنا لازم ہے اور جن زمینوں کی زیادہ سیرابی بارش کے پانی سے ہوئی ہو، ان کی پیداوار پر عشر یعنی 10% ادا کرنا لازم ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 328):
"ولو سقى سيحًا وبآلة اعتبر الغالب".

فتاوی محمودیہ میں ہے :

’’اگر بارش کا پانی غالب ہے اور ٹیوب ویل کی اتفاقیہ معمولی نوبت آتی ہے تو اس کو بارانی ہی سمجھا جائے گا ورنہ نصف عشر دینا ہوگا‘‘۔ (۹ / ۴۳۳)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201914

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں