ضعیف العمر شخص کا روزے نہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟
اگر کوئی شخص اتنا بوڑھا یا ایسا بیمار ہو کہ اس کے صحیح ہونے کی امید نہ ہو تو یہ ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت کسی مستحقِ زکات شخص کو دے دے، تاہم ایسا شخص جس نے وقتی بیماری کی وجہ سے روزہ ترک کیا ہو، اور زندگی میں دوبارہ صحت مند ہونے کی امید ہو، اس کے لیے روزے کا فدیہ ادا کرنا کافی نہیں، صحت مل جانے کے بعد روزے کی قضا کرنا لازم ہے۔ نیز اگر کوئی بڑی عمر کا ہے، لیکن روزہ رکھنے کی طاقت رکھتا ہے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہے، صرف بڑی عمر کی وجہ سے روزہ رکھنا ساقط نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201293
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن