بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بریرہ نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا بریرہ نام رکھنا صحیح ہے؟

جواب

’’بریرہ‘‘  نام ’’بر‘‘ سے نکلا ہے، جس کے معانی نیکی، طاعت،سچ اوراحسان کے آتے ہیں، اس لحاظ سے بریرہ کا معنی : نیک، مطیع، سچی  اور محسن عورت کرسکتے ہیں۔

یہ ایک  صحابیہ کا نام ہے اور یہ نام رکھنا درست ہے۔

المصباح المنير في غريب الشرح الكبير  میں ہے:

"فيقال: أبر الله تعالى الحج وأبررت القول واليمين والمبرة، مثل: البر والبرير مثال كريم ثمر الأراك إذا اشتد وصلب الواحدة بريرة وبها سميت المرأة".

(ج: 1، ص: 43، ط: المكتبة العلمية - بيروت)

فقط وللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100301

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں