میں ایران باڈر پر باڑ لگانے کا کام کرتا ہوں، اسلام میں یہ جائز ہے؟
بصورتِ مسئولہ اگر کوئی بھی ملک غیرقانونی تجارت اور دیگر خطرات سے حفاظت کے لیے مختلف سرحدات پر باڑ لگانا چاہتا ہے، تو باڑ لگانے والے مزدور کے لیے اپنے کام کے بدلے اجرت (مزدوری) لینا شرعاً جائز ہے۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں ہے:
"قال رَحِمَهُ اللَّهُ: ( وَالْخَاصُّ يَسْتَحِقُّ الْأَجْرَ بِتَسْلِيمِ نَفْسِهِ في الْمُدَّةِ وَإِنْ لم يَعْمَلْ كَمَنْ اُسْتُؤْجِرَ شَهْرًا لِلْخِدْمَةِ أو لِرَعْيِ الْغَنَمِ ) يَعْنِي الْأَجِيرَ الْخَاصَّ يَسْتَحِقُّ الْأَجْرَ بِتَسْلِيمِ نَفْسِهِ في الْمُدَّةِ عَمِلَ أو لم يَعْمَلْ."
(باب الإجارة، ج:8، ص:51، ط:مكتبه رشيديه)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144205200213
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن