بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بریلوی حضرات کا بیان سننے کا حکم


سوال

بریلوی علماء کو سننا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ بریلوی  حضرات اپنے بیانات اپنے عقائد و نظریات کی اور بدعات کی تشہیر کرتے ہیں اور بریلوی حضرات کے بیانات سننے سے  ان کےگمراہ کُن  عقائد و نظریات انسان کی زندگی میں آنے کا اندیشہ ہے۔ 

علامہ ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "بے شک یہ علم دین ہے، پس تم دیکھو کہ تم اپنا دین کس سے حاصل کررہے ہو،" یعنی جس شخص سے دین سیکھا جائے، وہ صحیح العقیدہ، متقی پرہیز گار ہو، تاکہ اس کے ذریعے سیدھی راہ کی ہدایت حاصل کی جائے اور رسومات اور بدعات سے محفوظ رہا جائے۔

لہٰذا بریلوی حضرات کے بیانات سننے سے اجتناب کیاجائے۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن ابن سيرين قال: إن هذا العلم دين فانظروا عمن ‌تأخذون ‌دينكم. رواه مسلم."

(كتاب العلم، ج:1، ص:90، ط: : المكتب الإسلامي)

مرقاة المفاتيح ميں هے:

"(قال: إن هذا العلم دين) : اللام للعهد، وهو ما جاء به النبي - صلى الله عليه وسلم - لتعليم الخلق من الكتاب والسنة وهما أصول الدين (فانظروا عمن ‌تأخذون ‌دينكم) : المراد الأخذ من العدول والثقات."

(كتاب العلم، ج:1، ص:336، ط:دار الفكر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144407101673

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں