بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بارہ ربیع الاول کو نیاز کا حکم


سوال

12 ربیع الاول کومختص کرکے اس دن جانور ذبح کرنا اور اسکا گوشت گاؤں کے لوگوں میں تقسیم کرنا شریعت کی رو سے جائز ہے یا نہیں؟

جواب

بارہ ربیع الاول کو مختص کر کے ثواب سمجھ کر جانور ذبح کرنا اور گوشت  گاؤں کے لوگوں میں تقسیم کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  صحابہ کرام ،تابعین ،تبع تابعین ، اور ائمہ مجتھدین سے ثابت نہیں ،اس لیے تاریخ مخصوص کر کے ثواب یا شریعت کاحکم سمجھ کر کرنا بدعت ہے  اس کو ترک کرنا لاز م ہے ، ورنہ ثو اب کے بجائے الٹا گناہ ہو گا ،ہاں خاص تاریخ مقرر نہ کریں ، اور شریعت کاحکم سمجھ کر نہ کریں تو جائز ہے ۔

حدیثِ مبارک  میں ہے:

"عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من أحدث في أمرنا هذا ما ليس فيه، فهو رد»". 

(صحيح البخاري ، کتاب الصلح،3/ 184، ط،دار طوق النجاة)

درالمختار مع رد المحتار ميں  ہے :

"واعلم أن النذر الذي یقع للأموات من أکثر العوام وما یوٴخذ من الدراھم والشمع والزیت ونحوھا إلی ضرائح الأولیاء الکرام تقرباً إلیھم فھو بالإجماع باطل وحرام ما لم یقصدوا صرفھا لفقراء الأنام وقد ابتلي الناس بذلک ولا سیما في ھذہ الأعصار وقد بسطہ العلامة قاسم في شرح درر البحار۔۔۔، قولہ: باطل وحرام  لوجوہ: منھا أنہ نذر لمخلوق والنذر للمخلوق؛ لأنہ عبادة والعبادة لا تکون لمخلوق."

(کتاب الصوم ،439/2،سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144403100659

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں