کیا باپ چھوٹی بیٹی جو دو ماہ کی ہو اس کا پیشاب اور پاخانہ صاف کرسکتا ہے؟
جی، کر سکتا ہے۔
فتاوی محمودیہ میں ہے :
’’تین سال کی بچی کی شرم گاہ پر سونے میں ہاتھ رکھ جانے سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا، بلکہ اگر جاگتے میں رکھ دے تب بھی کچھ نہیں ہوتا، اس کا استنجا اور طہارت بھی کرانا ہوتا ہے، اس لیے بے فکر رہیں‘‘۔ (ج۱۱ / ص۴۱۶)
الفتاوى الهندية (1 / 275):
"وقال الفقيه أبو الليث: ما دون التسع سنين لاتكون مشتهاةً، وعليه الفتوى، كذا في فتاوى قاضي خان. وحكي عن الشيخ الإمام أبي بكر - رحمه الله تعالى - أنه كان يقول: ينبغي للمفتي أن يفتي في السبع والثمان أنه لاتحرم إلا إن بالغ السائل أنها عبلة ضخمة جسيمة فحينئذ يفتي بالحرمة، كذا في الذخيرة والمضمرات". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200954
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن