کیا کوئی باپ اپنی بیٹی کو اس کی شادی کرنے کے بعد قربانی کا جانور دے سکتا ہے کہ تو اس جانور کی اپنی طرف سے قربانی کرلے؟ اور دے دیا تو کیا اس کی قربانی درست ہو جاۓ گی؟
باپ اپنی بیٹی کو یا کوئی بھی شخص کسی دوسرے شخص کو تحفے میں قربانی کے لیے جانور دے سکتا ہے، اور بیٹی اس جانور کو قربان کرتی ہے تو اس کی قربانی درست ہوجائے گی۔
"وليس علی الرجل أن يضحي عن أولاده الكبار إلا بإذنه". (عالمگيري 293/5) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111201702
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن