بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

باپ کا اپنی شادی شدہ بیٹی کو قربانی کا جانور گفٹ کرنا


سوال

کیا کوئی  باپ اپنی بیٹی کو اس کی شادی کرنے کے  بعد قربانی کا جانور دے سکتا ہے کہ تو اس جانور کی اپنی طرف سے قربانی کرلے؟ اور دے دیا تو کیا اس کی قربانی درست ہو جاۓ گی؟

جواب

 باپ اپنی بیٹی کو  یا کوئی بھی شخص کسی دوسرے شخص کو تحفے میں قربانی کے لیے جانور دے سکتا ہے، اور بیٹی اس جانور کو قربان کرتی ہے تو اس کی قربانی درست ہوجائے گی۔

"وليس علی الرجل أن يضحي عن أولاده الكبار إلا بإذنه". (عالمگيري 293/5) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111201702

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں