بینک سے لون (قرضہ) لینے پر گواہ کے طور پر سائن کرنا کیسا ہے؟
بینک سے سودی قرضہ کے لین پر گواہ بننا اور کاغذات پر بطور گواہ دستخط کرنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ نبی کریم ﷺ نے حدیثِ مبارک میں سود کھانے والے، کھلانے والے،سودی معاہدہ لکھنے والے اور اس پر گواہ بننے والے پر لعنت کی ہے اور گناہ میں ان سب کو برابر قرار دیا ہے۔
صحيح مسلم (5 / 50):
"عن جابر قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا و موكله و كاتبه و شاهديه، و قال: هم سواء."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202744
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن