بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بینک ملازم کی بیٹی سے نکاح کرنے کاحکم


سوال

میرے بیٹے کےلیے ایک لڑکی دیکھی ہے جو سب گھر والوں کو پسند ہے لیکن لڑکی کے گھر کے سارے مرد بینک الحبیب میں ملازمت کرتے ہیں تو کیا مفتیان کرام اس مسئلہ میں کیا کہتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ایسی لڑکی سے نکاح کرناکہ جس کے گھر کے تمام مرد بینک میں ملازمت کرتے ہوں فی نفسہ نکاح جائز ہے، البتہ شادی کے وقت اور شادی کے بعد لڑکی کے گھر والوں سے تحائف و ہدایاوغیرہ اور ان کے گھر کھانے پینے سے اجتناب کرنا ضروری ہے،جو یقینا ایک مشکل امر ہے ،اس لیے خوب سوچ وبچار کے بعد رشتہ لیا جائے ۔

صحیح مسلم میں ہے"

"عن جابر، قال: «‌لعن ‌رسول ‌الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه»، وقال: «هم سواء»."

(كتاب المساقات،باب لعن آكل الرباوموكله،ج:3،ص:1219،الرقم:1598،ط:داراحياء التراث العربي)

فتاوی شامی میں ہے:

"فعلى هذا فالفاسق لا يكون كفؤا لصالحة بنت صالح بل يكون كفؤا لفاسقة بنت فاسق، وكذا لفاسقة بنت صالح كما نقله في اليعقوبية، فليس لأبيها حق الاعتراض لأن ما يلحقه من العار ببنته أكثر من العار بصهره. وأما إذا كانت صالحة بنت فاسق فزوجت نفسها من فاسق فليس لأبيها حق الاعتراض لأنه مثله وهي قد رضيت به."

(كتاب النكاح،باب الكفاءة،ج:3،ص:89،ط:سعيد)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"‌سئل ‌الفقيه أبو جعفر عمن اكتسب مالا من أمر السلطان وجمع المال من أخذ الغرامات المحرمة وغير ذلك هل يحل لأحد عرف ذلك أن يأكل من طعامه قال أحب إلي في دينه أن لا يأكل منه ويسعه أكله حكما إن كان ذلك الطعام لم يقع في يد المطعم غصبا أو رشوة كذا في المحيط."

(كتاب الكراهية،الباب الخامس عشر في الكسب،ج:5،ص:350،ط:رشيديه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144404101747

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں