میرے ابو بینک میں نوکری کرتے ہیں، میں اسلامیہ یونیورسٹی بھاولپورمیں بی ایس سی کا طالب علم ہوں ۔کیامیں اپنے والد صاحب کی رقم استعمال کرسکتا ہوں ؟میراکوئی اور ذریعۂ معاش بھی نہیں ہے ،کیا میں دینی تعلیم حاصل کرسکتا ہوں؟ جبکہ میرے والدین اس کوپسند نہیں کرتے
صورت مسؤلہ میں بینک ایک سودی ادارہ ہے اورسود کی آ مدنی سے ملازم کو تنخواہ دی جاتی ہے جو ناجائز ہے اس لیے اس آمدنی کا استعمال سائل کے لیے جائز نہیں۔ بقدر ضرورت علم دین کا حصول ہر مسلمان پرفرض ہے بحیثیت مسلمان والدین کو اس پر خوش ہونا چاہیے کہ بچہ علم دین حاصل کرنے میں شوق ورغبت رکھ رہاہے،سائل علم دین حاصل کرنے میں لگ سکتاہے بلکہ بہتر ہے۔
فتوی نمبر : 143101200237
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن