بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بینک ملازم کے بچے کو آن لائن قرآن پڑھانے کی اجرت لینا


سوال

میری اہلیہ  ایک لڑکی کو آن لائن قرآن پڑھاتی ہیں اور اس کی اجرت لیتی ہیں، وہ لڑکی انگلینڈ میں رہتی ہے، اس کے والد وہاں کے ملک کے بینک میں ملازم ہیں۔ اور غالب گمان یہی ہے کہ وہ اپنی تنخواہ میں سے ہی قرآن کی اجرت دیتے ہیں؛ کیوں کہ اور کوئی ذریعہ آمدنی ان کا نہیں۔ کیا ان کے لیے اجرت لینا جائز ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  بینک ملازم کے بچے کو آن لائن قرآن پڑھانے کی صورت میں اگر  بینک ملازم اس کی اجرت اسی حرام رقم سے دیتا ہو،  لیکن وہ   حرام رقم  کو متعین کرکے یا  اس کی طرف اشارہ کرکے نہ دیتا ہو  کہ یہ حرام رقم ہے اور اس سے اجرت دی جارہی ہے تو اس صورت میں ٹیوشن کی آمدنی حرام نہیں ہوگی، لیکن کراہت سے خالی بھی نہیں ہے، اس لیے اس میں سے  کچھ رقم صدقہ کردی جائے۔

نیز آن لائن قرآن اگر ویڈیو کالنگ کےذریعے پڑھایا جاتا ہو تو اس میں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ  اس میں جان دار کی تصاویر نہ ہوں، ویڈیو میں صرف قرآن وغیرہ سامنے ہو تو حرج نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200280

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں