سودی کاروبار والے اور بینک ملازم کو قربانی میں شریک کر سکتے ہیں؟
قربانی میں اگرکوئی حرام آمدن والا حصہ دار شامل ہو، مثلاً: بینک کا کوئی ملازم یا انشورنس کا کاروبار کرنے والا، سودی کاروبار کرنے والا شریک ہو جس کا ذریعہ آمدنی صرف حرام ہو، یا اس کی غالب آمدنی حرام ہو تو شرکاء میں سے کسی کی بھی قربانی نہیں ہو گی، اس لیے حرام آمدن والے کو قربانی میں شریک نہ کیا جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200369
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن