کسی بھی بینک (سودی یا اسلامی) میں کرنٹ اکاؤنٹ کھولنا اور اس میں پیسے رکھنا جائز ہے؟ کرنٹ اکاؤنٹ میں کوئی منافع نہیں ہوتا، جتنی رقم ہو اتنی ہی رہتی ہے۔
صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی شخص اپنی رقم کی حفاظت کا بندوبست خود کرسکتا ہےتو اس کے لیے زیادہ بہتر یہی ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ بھی استعمال نہ کرے، تاہم اگرواقعی شدیدضروت ہو تو ایسی صورت میں کسی بھی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی گنجائش ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307200066
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن