موجودہ حالات میں پیسہ کی قدر دن بدن گرتی جا رہی ہے، اگر کچھ پیسے کہیں پرافٹ کے لیے رکھے، مثلا اگر ایک لاکھ روپے کسی بینک میں رکھتا ہو تو مجھے 600 روپے پرافٹ مل رہا ہے تو کیا موجودہ حالت میں جائز ہو سکتا ہے؟
موجودہ حالات میں بھی بینک میں پیسے رکھنا اور نفع وصول کرنا سود ہونے کی وجہ سےشرعًا جائز نہیں۔
سننِ ترمذی میں ہے:
"حدثنا قتيبة، قال: حدثنا أبو عوانة ، عن سماك بن حرب، عن عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود ، عن ابن مسعود قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وشاهديه وكاتبه»."
(باب ما جاء في أكل الربا، ج:2، ص:496، ط: دار الغرب الإسلامي - بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311101149
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن