بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بینک میں پرافٹ کے طور پر پیسے جمع کرنا


سوال

موجودہ حالات میں پیسہ کی قدر دن بدن گرتی جا رہی ہے، اگر کچھ پیسے  کہیں پرافٹ کے لیے رکھے، مثلا اگر  ایک لاکھ روپے کسی بینک میں رکھتا ہو تو مجھے 600 روپے پرافٹ مل رہا ہے تو کیا  موجودہ حالت میں جائز ہو سکتا ہے؟

جواب

 موجودہ حالات میں  بھی بینک میں پیسے  رکھنا اور نفع وصول کرنا   سود ہونے  کی وجہ سےشرعًا جائز نہیں۔

سننِ ترمذی میں ہے:

"حدثنا ‌قتيبة، قال: حدثنا ‌أبو عوانة ، عن ‌سماك بن حرب، عن ‌عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود ، عن ‌ابن مسعود قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل ‌الربا وموكله وشاهديه وكاتبه»."

(باب ما جاء في أكل الربا، ج:2، ص:496، ط: دار الغرب الإسلامي - بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101149

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں