بینک میں ایک شخص کے 2 دو کروڈ روپے ہیں، وہ فوت ہوچکا ہے، وہ لاوارث ہے، اس کے کوئی ورثاء نہیں ہیں، وہ ،تو کیا وہ 2 کروڑ میں لے سکتا ہوں ؟
لاوارث شخص کا مال بیت المال میں جمع کرایا جاتا ہے، موجودہ زمانہ میں بیت المال کا صحیح انتظام نہ ہونے کی وجہ سے علمائے کرام نے مدارس یا مستحقینِ زکات پر شریعت کے مطابق خرچ کرنے والے اداروں کو اس کا بدل قرار دیا ہے، لہٰذا مذکورہ شخص کے پیسے کسی مدرسہ میں مستحقِ زکات بچوں کے لیے جمع کروا دینے چاہییں۔ سائل کو یہ رقم لینے کا حق نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109203116
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن