بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بینک میں موجود فوت شدہ لاوارث شخص کے دو کروڑ روپے کا مصرف


سوال

بینک میں ایک شخص  کے 2 دو کروڈ روپے  ہیں، وہ فوت ہوچکا ہے،  وہ لاوارث ہے،  اس کے  کوئی ورثاء نہیں ہیں، وہ ،تو کیا وہ 2 کروڑ میں لے سکتا ہوں ؟

جواب

لاوارث شخص کا مال بیت المال میں جمع کرایا جاتا ہے، موجودہ زمانہ میں بیت المال کا صحیح انتظام نہ ہونے کی وجہ سے علمائے کرام نے مدارس  یا مستحقینِ زکات پر شریعت کے مطابق خرچ کرنے والے اداروں کو اس کا بدل قرار دیا ہے، لہٰذا مذکورہ شخص کے پیسے کسی مدرسہ  میں مستحقِ  زکات بچوں کے  لیے جمع کروا دینے  چاہییں۔ سائل کو یہ رقم لینے کا حق نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203116

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں