ہمارا الائید بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ ہے، بینک کا اپنا واٹساپ نمبر ہے، جس کے ذریعے آسانی سے بیلنس چیک کیا جاتا ہے، کیا ہم صرف بیلنس چیک کرنے کے لیے بینک کا واٹساپ نمبر استعمال کرسکتے ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں بینک کے واٹساپ نمبر پر رابطہ کرکے اپنے کرنٹ اکاؤنٹ میں موجود رقم معلوم کرنا جائز ہے، اس میں شرعاً مضائقہ نہیں ہے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"فتعين أن يكون الواجب فيه رد المثل ..... (وأما) الذي يرجع إلى نفس القرض: فهو أن لا يكون فيه جر منفعة، فإن كان لم يجز، نحو ما إذا أقرضه دراهم غلة على أن يرد عليه صحاحا أو أقرضه وشرط شرطا له فيه منفعة؛ لما روي عن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - أنه «نهى عن قرض جر نفعا»؛ ولأن الزيادة المشروطة تشبه الربا؛ لأنها فضل لا يقابله عوض، والتحرز عن حقيقة الربا وعن شبهة الربا واجب، هذا إذا كانت الزيادة مشروطة في القرض."
(395/7،كتاب القرض، فصل في شرائط ركن القرض،ط: دارالكتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144406100795
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن