محترم ، میں ایک الیکٹریکل انجنیئر ہوں اور اپنا بزنس کرتا ہوں. ایک اسلامی بینک نے مجھ سے رابطہ کیا اور وہ چاہتے ہیں کے میں ان کے کمپیوٹر رومز کا الیکٹریکل آڈٹ کروں - کیا میرے لیے کسی بھی بینک کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی بھی کام کرنا جائز ہے ؟ براۓ مہربانی رہنمائی فرمائیں - احقر - انصار الحق
تمام مروجہ اسلامی و غیر اسلامی بینکوں میں سود کا کاروبار ہوتا ہے، اور جس طرح سود کھانا، کھلانا، لکھنا، اس میں گواہ بننا جائز نہیں اسی طرح سودی کام میں کسی طرح تعاون کرنا بھی شرعاً جائز نہیں۔ لہذا بینک کا آڈٹ کرنا اور اس کی آمدنی بھی جائز نہیں۔
فتوی نمبر : 143409200017
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن