بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بنی اسرائیل کا پہلا فتنہ کیا تھا؟


سوال

بنی اسرائیل کا پہلا فتنہ کیا تھا؟

جواب

اس سے متعلق صحیح مسلم ایک حدیث موجود ہے جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ بنی اسرائیل کا پہلا  فتنہ ، عورتيں تھیں۔امام مسلم رحمہ اللہ نقل کرتے ہیں:

"عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "إن الدنيا حلوة خضرة، وإن الله مستخلفكم فيها، فينظر كيف تعملون، فاتقوا الدنيا واتقوا النساء؛ فإن أول فتنة بني إسرائيل كانت في النساء."

ترجمہ:

"بلا شبہ دنیا شیریں اور سرسبز وشاداب ہے اور اللہ اس میں تمہیں جانشیں بنانے والا ہے، اور وہ دیکھنا چاہتا ہے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو؟ لہذا دنیا سے بچو اور عورتوں سے بچو؛ کیونکہ بنی اسرائیل میں رونما ہونے والا پہلا فتنہ عورتوں کا ہی تھا۔"

(صحيح مسلم، كتاب الرقاق، باب أكثر أهل الجنة الفقراء وأكثر أهل النار النساء وبيان فتنة النساء، ج: 4، ص: 2098، رقم: 2724، ط: دار إحياء التراث العربي بيروت)

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ بنی اسرائیل کا پہلا فتنہ، عورتیں تھیں۔ اس کی تشریح میں علامہ طیبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "عورتوں کی طرف حرام طریقے سے مائل ہونے سے ڈرو اور ان کی باتیں ماننے سے ڈرو؛ کیوں کہ وہ عقل کے اعتبار سے کمزور ہیں، اس لیے عموماً ان کی باتوں میں خیر کا پہلو نہیں ہوتا۔

مرقاة المفاتيح میں ہے:

"(فإن ‌أول ‌فتنة ‌بني ‌إسرائيل ‌كانت ‌في ‌النساء) أي: في شأنهن وأمرهن، وقال الطيبي رحمه الله: "احذروا أن تميلوا إلى النساء بالحرام وتقبلوا أقوالهن؛ فإنهن ناقصات عقل لا خير في كلامهن غالبا اه. وهو تخصيص بعد تعميم إشارة إلى أنها أضر ما في الدنيا من البلايا، وقد جاء في رواية الديلمي، عن معاذ: اتقوا الدنيا واتقوا النساء؛ فإن إبليس طلاع رصاد، وما هو بشيء من فخوخه بأوثق لصيده في الانقياد من النساء."

(مرقاة المفاتيح، كتاب النكاح، ج: 5، ص: 2045، ط: دار الفكر بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506102024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں