بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بالوں میں کنگھی کرنے کا سنت طریقہ اور بالوں کے درمیان مانگ نکالنا


سوال

بالوں میں کنگھی کرنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ کیا بالوں میں درمیان کی سید ھ(مانگ)  نکالنا سنت ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے روایت ہے :کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم وضو فرمانے میں اور کنگھی کرنے میں اورجوتا پہننے میں دائیں جانب سے شروع کرنے کو پسند فرماتے تھے۔

چنانچہ مسلم شریف میں ہے:

"عن عائشة، قالت: إن كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ليحب ‌التيمن في طهوره إذا تطهر، وفي ترجله، إذا ترجل، وفي انتعاله إذا انتعل."

(کتاب الطهارۃ، باب التيمن فی الطهور وغیرہ، ج:1، ص:226، ط:مطبعة عیسیٰ البابی)

لہذا داڑھی اور بالوں میں کنگھی کرنے کاسنت طریقہ یہ ہے کہ پہلے دائیں جانب کنگھی کی جائےپھر بائیں جانب کی جائے۔

اسی طرح بالوں کے درمیان کی سیدھ(مانگ)نکالنا بھی سنت ہے۔

چنانچہ مشکوٰۃ المصابیح میں ہے:

"عن عائشة قالت: إذا فرقت لرسول الله صلى الله عليه وسلم رأسه صدعت فرقه عن يافوخه وأرسلت ناصيته بين عينيه. رواه أبو داود."

(كتاب اللباس، باب الترجل، ج:2، ص:1264، ط:ألمكتب الإسلامي)

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ جب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک میں مانگ نکالتی تو آپ کےتالویعنی سرِاقدس کے درمیان سے بال چیرتی تھی اور آپ کی پیشانی کےبالوں کوآپ کی دونوں آنکھوں کے درمیان چھوڑتی تھی۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100754

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں