بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جُمادى الأولى 1446ھ 04 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

بالوں میں کنگھی کرنے کاطریقہ / بالوں کے سائیڈ میں مانگ نکالنے کا شرعی حکم


سوال

کنگھی  کرنے  کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ کیا سائیڈ کی مانگ نکال سکتے ہیں؟ یا صرف درمیان والی مانگ نکالنا جائز ہے؟

جواب

 زینت اور اچھے امور میں آپ ﷺدائیں رخ کواختیار فرماتے ، اس بناپر  داڑھی  اور سر میں کنگھی کرتے ہوئے  مسنون طریقہ  یہ ہے کہ پہلے دائیں جانب  کنگھی کرے پھر بائیں  جانب ، بالوں میں  مانگ نکالنے کے متعلق شریعتِ مطہرہ کا حکم یہ ہے کہ  سر کے بیچ سے مانگ نکالیں یا پورے سر کے بال مکمل طور پر پیچھے کی طرف لے جائے،   دائیں یابائیں جانب سے  ٹیڑھی مانگ نکالنا جیساکہ آج کل رواج بن چکا ہے، یہ طریقہ  غیروں کی مشابہت کی وجہ سے ممنوع ہے۔

  مسلم شریف میں ہے:

''إن كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ليحب التيمن فى طهوره إذا تطهر، وفى ترجله إذا ترجل، وفى انتعاله إذا انتعل.''

(ج:1، ص: 155، رقم الحدیث:268، ط: دارطوق النجاۃ)

سنن ابی داؤد میں ہے :

"عن ابن عباس ، قال : كان أهل الكتاب - يعني - يسدلون أشعارهم، وكان المشركون يفرقون رءوسهم، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم تعجبه موافقة أهل الكتاب فيما لم يؤمر به، فسدل رسول الله صلى الله عليه وسلم ناصيته ، ثم فرق بعد."

مشکاة المصابیح، (ص:381، ط: قدیمي)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144504102024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں