بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بالغ لڑکی کا چچا یا خالہ کے گھر ٹھہرنے کا حکم


سوال

کیا ایک بالغ لڑکی اپنے ابو کے گھر سے دور، چاچا اور خالہ کے گھر ایک مہینہ گزار سکتی ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں بالغ لڑکی کے لیے  چچا اور خالہ کے گھر ایک مہینہ رہنا جائز ہے۔ تاہم اگر ان کے گھر پردے کا انتظام نہ ہو یا فتنے کا اندیشہ ہو یا گھر شرعی مسافت پر ہو اور محرم کے بغیرسفر کیا جائے  اور کوئی شرعی مَفسدہ ہو تو جائز نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"وإن نزلن وفروع أجداده وجداته ببطن واحد فلهذا تحرم العمات والخالات وتحل بنات العمات والأعمام والخالات والأخوال فتح."

(۳ ؍ ۲۸، سعید)

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع  میں ہے :

"وقالوا في الصبية التي لا يشتهى مثلها: إنها تسافر بغير محرم؛ لأنه يؤمن عليها فإذا بلغت حد الشهوة لا تسافر بغير محرم؛ لأنها صارت بحيث لا يؤمن عليها ثم المحرم أو الزوج إنما يشترط إذا كان بين المرأة، وبين مكة ثلاثة أيام فصاعدا، فإن كان أقل من ذلك حجت بغير محرم؛ لأن المحرم يشترط للسفر."

(۲ ؍ ۱۲۴، دار الکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100569

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں