بکرا لے کے آئے تھے اور اُس کا سینگ راٹ کو اُترگیا، مگر زخم بہہ نہیں رہا، توکیا قربانی ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں اگر بکرے کا سینگ اترنے کے بعد زخم بہہ بھی نہیں رہا اور نہ ہی زخم کا اثردماغ تک پہنچا ہے، تو مذکورہ بکرے کی قربانی درست ہے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(قوله: و يضحي بالجماء) هي التي لا قرن لها خلقة وكذا العظماء التي ذهب بعض قرنها بالكسر أو غيره، فإن بلغ الكسر إلى المخ لم يجز قهستاني، وفي البدائع إن بلغ الكسر المشاش لا يجزئ والمشاش رءوس العظام مثل الركبتين والمرفقين اهـ".
(كتاب الأضحية، ج:6، ص:323، ط:ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144512100666
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن