اگر کسی نے نذر مانی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں بکرا ذبح کروں گا تو اس کو اختیار ہے چاہے تو بکرا ذبح کرے،یا بکرے کی قیمت صدقہ کرے یا اس کی قیمت کے برابر کوئی اور چیز صدقہ کر دے ، بکرے کی جگہ مرغی ذبح کرنے سے نذر پوری نہ ہو گی۔
حاشية ابن عابدين" ميں ہے:
"نذر أن يتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغيره جاز إن ساوى العشرة كتصدقه بثمنه."
(كتاب الايمان،ج:3 ،ص:741،ط :سعيدية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411100954
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن