بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بکرے کی نذر مان کر مرغی ذبح کرنے کا حکم


سوال

اگر کسی نے یہ نذر مانی کہ اگر میں سورۃ  یٰس ختم کرو ں تو بکرا ذبح کروں گا ،اب اگر کوئی چیز اس کے علاوہ مثلاً مرغی ذبح کی تو کیا نذر پوری ہو گئی؟

جواب

اگر کسی نے نذر مانی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں بکرا ذبح کروں گا تو اس کو اختیار ہے چاہے تو بکرا ذبح کرے،یا بکرے کی قیمت صدقہ کرے یا اس کی قیمت کے برابر کوئی اور چیز صدقہ کر دے ، بکرے کی جگہ مرغی ذبح کرنے سے نذر پوری نہ ہو گی۔

حاشية ابن عابدين" ميں ہے:

"نذر أن يتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغيره جاز إن ساوى العشرة كتصدقه بثمنه."

(كتاب الايمان،ج:3 ،ص:741،ط :سعيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411100954

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں