بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بکری کو لقوہ کے علاج کے لیے شراب پلانا


سوال

بکری کو لقوہ کے علاج کے لیے شراب  پلا سکتے  ہیں؟

جواب

 بکری کو لقوہ کے علاج کے لیے شراب پلانا  جائز نہیں ہے، جانور تو اَحکام کا مکلف نہیں ہے، لیکن جانور کو شراب پلانا انسان کا عمل ہے، اور انسان چوں کہ مکلف ہے؛ لہٰذا  اس کے لیے بکری کو شراب پلانا جائز نہیں ہوگا۔ اگر کسی نے پلائی تو وبال اسی پر ہوگا۔

الفتاوى الهندية (355/5):

"و لايجوز أن يداوي بالخمر جرحًا أو دبر دابة و لا أن يسقي ذميًّا و لا أن يسقي صبيًّا للتداوي و الوبال على من سقاه، كذا في الهداية."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200077

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں