میری والدہ نے منت مانی تھی اگر ان کا بیٹا ٹھیک ہو گیا وہ ایک بکرا نیاز دیں گی تو ان کا بیٹا ٹھیک ہو گیا اللہ کے فضل سے، تو اب وہ کہتی ہیں کہ جتنے کا بکرہ ملتا ہے اتنی رقم میں کسی غریب کو تقسیم کر دوں تو ان کی منت ادا ہو جاۓ گی، وہ بکرا ذبح نہیں کرنا چاہتی، بلکہ اتنے پیسے کسی غریب کو دینا چاہتی ہیں ؟
صورت ِمسئولہ میں بکرے کی نذر لازم ہونے کے بعد اس کی جگہ اس کی قیمت کسی مستحق زکوٰۃ شخص کو دینے سے بھی نذر پوری ہوجائے گی ۔
در مختار میں ہے :
"(نذر أن يتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغيره جاز إن ساوى العشرة) كتصدقه بثمنه."
(فتاوی شامی،کتاب الأیمان،ج:۳،ص:۷۴۱،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100877
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن