بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

باکرہ عورت کا کسی کو دودھ پلانے سے حرمت رضاعت کا حکم


سوال

باکرہ عورت اگر کسی کو دودھ پلا دے تو اس سے حرمت رضاعت ثابت ہوگی یا نہیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ باکرہ  عورت کی عمر 9 سال سے کم ہے ، تو  اس سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی ، اور اگر باکرہ  عورت کی عمر 9 سال یا اس سے زیادہ ہو ، تو باکر ہ عورت  بچے کی رضاعی ماں شمار ہوگی ، اور  حرمت رضاعت سارے احکام اس سے ثابت ہوجائیں گے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"بكر لم تتزوج لو نزل لها لبن فأرضعت صبيا صارت أما للصبي وتثبت جميع أحكام الرضاع بينهما".

(کتاب الرضاع ج:1 ص:344 ط: دار الفکر )

وفیہ ایضا:

"ولو أن صبية لم تبلغ تسع سنين نزل لها اللبن فأرضعت به صبيا لم يتعلق به تحريم وإنما يتعلق التحريم به إذا حصل من بنت تسع سنين فصاعدا كذا في الجوهرة النيرة ".

(کتاب الرضاع ج:1 ص: 344 ط: دار الفکر )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505101442

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں