بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بائع اول کو رجسٹری پر مجبور کرنا


سوال

 زید نے زمین بیچی بکر کے ہاتھ قبضہ دےدیا، رجسٹری کے لئے زید نے کہا تو بکر نے انکار کر  دیا اور کہا ہمیں آپ سے کوئی خطرہ نہیں ہے، زید نے کہا اگر ابھی کرا لو 1یا2 مہینے میں پھر بعد میں ہم نہیں کرا پائیں گے، اب تقریاً15،20 سال کے بعد بکر نے اس زمین کو خالد کے ہاتھ بیچ دیا خالد نے اس پر قبضہ بھی کر لیا ہے اب خالد زید پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ اسکی رجسٹری کرائیں۔ حال یہ ہے کہ زید کے نام جو زمین ہے اس کو اب تک 15، 20 لوگوں نے  بغیر رجسٹری کے خرید کر اُس میں رہائش بھی کر  چکے ہیں۔ امر طلب یہ ہے کہ زید اور خالد کے لئے حُکم شرع کیا ہے اور خالد کا زید پر دباؤ ڈالنا کیسا ہے جبکہ زید کا خالد کے لین دین سے کوئی تعلق نہیں ہے جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں عنایت فرمائیں؟

جواب

واضح رہے کہ جب بائع کوئی چیز فروخت کردے تو شرعاً اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس چیز کی رجسٹری مشتری کے نام کروائے ؛لہذا صورت ِ مسئولہ میں خالد بکر کے واسطہ سے زید سے اس کی رجسٹری کا مطالبہ کرے تو خالد اگر چہ زید کو رجسٹری پر مجبور نہیں کرسکتا ؛لیکن بکر کے توسط سے زید کو مجبور کیا جاسکتا ہے اور زید پر  اس کی رجسٹری خالد کے نام کروانا شرعاًلازم ہوگا۔

محیط برہانی میں ہے :

"لأن ‌حقوق ‌العقد في البيع ترجع إلى العاقد، وفي النكاح لا يرجع إليه."

(کتاب النکاح،الفصل السادس والعشرون فی المتفرقات،ج:۳،ص:۱۹۰،دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100503

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں