اگر کوئی عورت بیوہ ہو جائے اور اس کی اولا د 15 یا18 سال کی ہو تو اسے زکوۃ دینا جائز ہے؟
واضح رہے کہ صرف بیوہ ہونا مستحقِ زکات ہونے کے لیے کافی نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ مسلمان بیوہ خاتون کی ملکیت میں نصاب کے بقدر سونا، یا چاندی یا ضروریات اصلیہ سے زائد اتنی نقدی موجود نہ ہو جو ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مساوی یا اس سے زائد بنتی ہو یا استعمال سے زائد کسی بھی قسم کا سامان یا مال جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مساوی یا اس سے زیادہ ہو، اس کی ملکیت میں نہ ہو، اور وہ سیدہ یا عباسی، علوی، وغیرہ بھی نہ ہو، تو ایسی صورت میں انہیں زکات دے سکتے ہیں، بصورتِ دیگر زکات دینا جائز نہ ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200369
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن