بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ کو زکات دینا


سوال

اگر کوئی عورت بیوہ ہو جائے  اور  اس کی اولا د 15 یا18 سال کی ہو تو اسے زکوۃ دینا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ صرف بیوہ ہونا مستحقِ زکات ہونے کے  لیے کافی نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ  مسلمان بیوہ  خاتون کی ملکیت  میں نصاب  کے بقدر سونا، یا چاندی یا ضروریات اصلیہ سے زائد  اتنی نقدی موجود نہ ہو  جو ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مساوی یا  اس سے زائد بنتی ہو   یا استعمال سے زائد کسی بھی قسم کا سامان یا مال جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مساوی یا اس سے زیادہ ہو، اس کی ملکیت میں نہ ہو، اور وہ سیدہ یا عباسی، علوی، وغیرہ بھی نہ ہو، تو ایسی صورت میں انہیں زکات دے سکتے ہیں، بصورتِ  دیگر زکات دینا جائز نہ ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200369

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں