اگر بیوہ اپنے مرحوم شوہرکے بھائی سے عدت کے بعد نکاح کر لے تو وہ پہلے خاوند کی میراث سے محروم ہو جاتی ہے؟
واضح رہے کہ بیوہ عدتِ وفات کے بعد اپنے مرحوم شوہر کے بھائی کے ساتھ نکاح کرنے کی وجہ سے شوہر کی میراث میں اپنے شرعی حصے سے محروم نہیں ہوتی، بلکہ اس کا اپنا حصہ برقرار رہتا ہے۔
قرآن مجید میں اللہ کا ارشاد ہے:
"وَلَھُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَھُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوْصُوْنَ بِھَآ اَوْ دَيْنٍ."
ترجمہ:"اور ان بیبیوں كو چوتھائی ملے گا اس ترکہ کا جس کو تم چھوڑ جاؤ، اگر تمہاری کچھ اولاد نہ ہو، اور اگر تمہاری کچھ اولاد ہو تو ان کو تمہارے ترکہ سے آٹھواں حصہ ملے گا وصیت نکالنے کے بعد کہ تم اس کی وصیت کر جاؤ یا دین کے بعد۔"(بیان القرآن)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308100859
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن