کیا بیٹی کا نام "انعمتہ" رکھا جا سکتا ہے؟ تفصیل کے ساتھ رہنمائی فرمائیں!
’’انعمتہ‘‘ (أَنْعَمْتَه) کوئی نام نہیں ہے، یہ مکمل جملہ ہے، اس کا معنیٰ ہے: ’’تم نے اس پر انعام کیا‘‘۔ اس لیے بیٹی کا نام ’’انعمتہ‘‘ رکھنے کے بجائے رسول اللہ ﷺ کی ازواجِ مطہرات یا دیگر صحابیات رضی اللہ عنہن کے بابرکت ناموں میں سے کسی نام پر رکھنا چاہیے، یا کم از کم اچھے معانی والے عربی نام رکھنے چاہییں۔ ہماری ویب سائٹ پر بھی ناموں والے سیکشن میں اچھے اسلای نام موجود ہیں اس سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200968
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن