بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹی کا نام ’’عارب فاطمہ‘‘ رکھنے کا حکم


سوال

 میری بیٹی کا نام "عارب فاطمہ" ہے، براہِ کرم "عارب" کا صحیح تلفظ، اعراب اور معنی کے ساتھ بتائیں !

جواب

"عارب" ’راء‘ کے زیر کے ساتھ پڑھا جاتا ہے، اس کے معنی زیادہ پانی  یا صاف پانی ہونا،  یا جزیرہ عرب کا باشندہ  کے ہیں، البتہ ’’عارب‘‘ لڑکوں والا نام ہے، لڑکی کے لیے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، اس لیے آپ اپنی بیٹی کا نام ’’عارب فاطمہ‘‘ کے بجائے صرف ’’فاطمہ‘‘ رکھ لیں۔

عارب : (معجم الرائد) :

« نهر عارب » : غامر ، كثير الماء.

تاج العروس میں ہے:

(و) عَرِب (النهرُ: غَمَر فَهُوَ عَارِبٌ وعَارِبَةٌ و) عَرِبت (البِئرُ: كَثُر مَاؤُهَا فَهِي عَرِبَةٌ) كفَرِحَة. (3 / 343)

أدب الخواص في المختار من بلاغات قبائل العرب وأخبارها وأنسابها للحسين بن علي بن الحسين میں ہے:

والثاني: أن العربي منسوب إلى العرب، والعرب جمع عارب، كالغيب جمع غائب، والعارب الذي أتى عربة وهي جزيرة العرب، كما يقال: جلس فهو جالس إذا أتى جلساً، وهي نجد، وغار فهو غائر إذا أتى الغور.

والعرب أيضاً جمع عارب كحايل وحول، وغائط وغوط، إلا أنه لاينسب إلى العرب، لايقال في كلامهم: عربي، وكان العرب ورد مطابقة للعجم، كما أن العرب بازاء العجم، وكما يقال: خُشْبٌ وخَشَبُ. 

(فصل في ذكر اشتقاق " العرب "، ص:88، ط: دار اليمامة للبحث والترجمة والنشر، الرياض)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201200647

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں