بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے کو شہوت کے ساتھ ہاتھ لگانے سے حرمت مصاہرت کا ثبوت


سوال

 بیوی اپنے بیٹے کو شہوت کے ساتھ گلے لگانے سے اور پیشاب،  پاخانہ دھونے کے وقت شہوت آ جائے تو کیا ان پر حرمت مصاہرت ثابت ہوگی، بیٹے کی عمر کتنی ہونی چاہیے؟

جواب

بیٹا اگر اتنا بڑا ہو کہ اسے شہوت آتی ہو یعنی بالغ ہو یا بلوغت کے قریب ہو  تو ایسے بیٹے کو شہوت سے گلے لگانے یا اس کا پیشاب پاخانہ دھوتے وقت شہوت آنے سے حرمتِ مصاہرت ثابت ہوگی، لیکن اگر بچہ چھوٹا ہے اور شہوت کی حد تک نہ پہنچا ہو تو اسے شہوت کے ساتھ چھونے سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 36):

" ومراهق، ومجنون وسكران كبالغ، بزازية. (قوله: كبالغ) أي في ثبوت حرمة المصاهرة بالوطء، أو المس  أو النظر ولو تمم المقابلات بأن قال كبالغ عاقل صالح لكان أولى ط وفي الفتح: لو مس المراهق وأقر أنه بشهوة تثبت الحرمة عليه. (قوله: بزازية) لم أر فيها إلا المراهق دون المجنون والسكران نعم رأيتهما في حاوي الزاهدي".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں