بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1446ھ 03 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

سوتیلی والدہ کی بیٹی سے شادی کرنے کا حکم


سوال

اگر کسی شخص نے ایک طلاق یافتہ عورت سے شادی کرلی اور اس عورت کی پہلے سے ایک بیٹی تھی، تو کیا  اس شخص کا پہلی بیوی سے جو بیٹا ہے وہ اس عورت کی بیٹی سے شادی کرسکتا ہے؟

جواب

والد کی منکوحہ (جس کو ہمارے عرف میں سوتیلی ماں کہا جاتا ہے) کی بیٹی جو کسی دوسرے شوہر سے ہو اس سے نکاح کرنا جائز ہے؛ کیوں کہ والد کی منکوحہ ہونے کی وجہ سے سوتیلی ماں خود تو حرام ہوجاتی ہے، البتہ سوتیلی ماں کی بیٹی سے محرمیت کا کوئی رشتہ قائم نہیں ہوتا، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں  مذکورہ شخص کے بیٹے کا والد کی دوسری بیوی کی بیٹی سے شادی کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200212

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں